Tuesday, November 6, 2012

کشمیر ی خواتین وفد کا چکوٹی کالج میں استقبال



مظفرآباد //آزاد جموں و کشمیر وومن فار پیس آرگنائیزیشن کی دعوت پر جموں و کشمیر سے خواتین کا 10رکنی وفد پروفیسر نصرت اندرابی کی قیادت میں کمان پل کے راستے مظفر آباد پہنچ گیا۔ وفد میں عوامی نمائندگان ،تعلیم، تجارت ، صحافت ، سماجی بہبود، سول سو سائٹی کے شعبہ کے اراکین شامل ہیں۔ یہ وفد جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںبلخصوص خواتین پر ہونے والی زیادتیوں پر ایک سیمینار میں شرکت کر رہا ہے جس میں ان خلاف ورزیوںکے تدارک اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لئے تجاویز پر بحث ہوگی ۔ یادرہے کہ اس سے قبل اس نوعیت کے دو سمینارسرینگر میں ہو چکے ہیں جس میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے خواتین کے وفد نے شرکت کی تھی۔ 65سالہ تاریخ میںآزادخطے میں یہ پہلا سمینار ہے جس میں کشمیر سے خواتین کا وفد شرکت کر رہا ہے۔ وومن فار پیس آرگنائیزیشن کی صدر نیئر ملک نے اپنی ساتھیوں ضلعی انتظامیہ اور دیگر اراکین کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ وفد میں پروفیسر نگہت شفیع پنڈت، سماجی کارکن قراۃ العین ، پروفیسر ریکھا چودھری جموں یونیورسٹی، پروفیسر یاسمین، پروفیسر ریوندر جیت کور، میرپور سے تعلق رکھنے والے جموں و کشمیر کے معروف مصنف بلراج پوری کی صاحبزادی پروفیسر الورہ پوری جموں یونیورسٹی، بزنس لیڈی مسز عائشہ سلیم ، پروفیسر عفت سلیم، لداخ سے پروفیسرجولڈن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سی ڈی آر کی ڈائریکٹر سوشوبا بھاروے ،ان کی ساتھی ایدیھتی ، کلپنا، گلگت بلتستان اسمبلی کی خاتون اراکین محترمہ آمنہ اور عائیشہ خان، سماجی تنظیم ایف این ایف کی انچارج نجمہ خان سکردو سے قدسیہ خان شامل ہیں۔ اس موقعہ پرسابق صدر کے ایچ خورشید کی اہلیہ ثریا خورشید،سیکرٹری سیاحت شہلا سیکرٹری کالجز وقار، صائمہ شاہجہان کے علاوہ ثریاجوگیزی، نیئر ملک ، ثریا عارف کمال، ڈاکٹر زاہدہ قاسم،معروف سکالر ڈاکٹر شاہین اخترشامل تھیں۔مقامی ہوٹل میںاپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے وفد نے کہا کہ ہم میں اکثریت کا تعلق ریاست کے اس حصہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بچپن سے ان سے ملنے اور ریاست کے اس طرف آ نے کی خواہش تھی۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں صرف منقسم خاندان یہاں آ سکتے تھے لیکن آج وہ لوگ بھی آ سکے ہیں جن کا کوئی رشتہ د ار یہاں نہیں۔ وفد نے کہا کہ وہ پاکستان ، ہندوستان کی حکومتوں ،سی ڈی آر اورایف این ایف کے شکر گزار ہیں جن کی وجہ سے دونوں اطراف کی خواتین کو یہاں مل بیٹھنے کا موقع ملا ۔ وفد نے کہا کہ خواتین کے وفد جو ریاست کی 50فیصد آبادی کی نمائندگی کر رہی ہیں کو مل بیٹھنے کا موقع دیا، اس سے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ ہموار ہو گی۔  وفد کے اعزاز میں ایک کلچرل شو بھی منعقد کیا جائے گا جس میںکشمیر کی ثقافت، ملبوسات اور شاعری اور دیگر اشیاء کی نمائش بھی کی جائے گی۔وفد کو چکوٹھی گرلز کالج میں استقبالیہ دیا گیا۔

No comments:

Post a Comment