Tuesday, November 6, 2012

پاک زیر انتظام کشمیر میںیوم شہداء جموں عقیدت اور قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا

تقریبات کے شرکاء کا حصول مقصد تک جدو جہد جاری رکھنے کااِظہار عزم

مظفر آباد// پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں کل یوم شہداء جموں انتہائی عقیدت اور قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا ۔ اس ضمن میں پورے خطے میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا جن میں شرکاء نے شہداء جموں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس سے تاریخ کشمیر کا ایک المناک صانحہ قرار دیا۔اس دن کی مناسبت سے دارلحکومت مظفرآباد میںلبریشن سیل کے زیر اہتمام سنٹرل پریس کلب میں ایک بڑی تقریب منعقد کی گئی جس میںوزیر اعظم چوہدری مجید نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  6نومبرریاست جموں و کشمیر کی تاریخ کا المناک دن ہے جب 4لاکھ سے زائد مسلمانوں کو پاکستان بھیجنے کا جھانسہ دیکر بے دردی کے ساتھ انہیں قتل کیا گیا۔انہوں نے کشمیر ی عوام کی جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک کشمیرکا مسئلہ حل نہیں ہوتا جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کسی صورت ممکن نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے آپس میں اختلافات ہو سکتے ہیں جو جمہوریت کا حسن ہے لیکن کشمیر ایشوز اور حق خودارادیت کے حصول پر سب ایک نقطہ پر متفق ہیں ۔انہوں نے بھارت ،عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں سے کیے ہوئے وعدے پر ایفا کرے اور انہیں اپنا پیدائشی حق دے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کو کبھی بھی اپنے پیدائشی حق خودارادیت سے دستبردار نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا اور مہذب اقوام بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا جائیز حق دے جس کا وعدہ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کر رکھا ہے ۔وزیر اعظم  نے کہا کہ’’ آزادکشمیر اور پاکستان کے اندر سیاسی جماعتوں کے آپس کے اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن کشمیر ایشوز پر پوری پاکستانی قوم اور تمام سیاسی پارٹیاں ایک نقطہ پر متفق ہیں اس کا واضح ثبوت جب بھی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی منایا جاتا ہے تو تمام سیاسی جماعتیں اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مل کر  اس دن کو مناتے ہیں  ۔‘‘ وزیر اعظم نے حریت کانفرنس کے قائدین کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے کہا کہ پاکستان قوم کا ہر شخص اپنا خون کشمیریوں کیلئے دینے کیلئے تیار ہے اور وہ کسی کے آگے جھکے گا نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا وکیل پاکستان ہمارے مسئلہ کو عالمی فورم پر احسن انداز میں اٹھا رہا ہے ۔انہوں نے موجودہ حکومت کی کار کردگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انکی حکومت کا حالیہ بجٹ ریاست میں پہلا ایسا بجت پیش کیا گیاجس میں اپوزیشن اور حکومت نے مل کر متفقہ طورپاس کیا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم میں بھی تمام جماعتیں مل کر اس میں ترامیم لائیں گی اور مفاہمتی عمل کو مزید آگے بڑھائیں گے ۔اس موقعہ پر وکلاء برادری ، صحافی ، سیاسی اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ مہاجرین کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔دریں اثناء یوم شہداء جموں کے سلسلہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں نے الگ الگ تقریبات کا انعقاد کیا۔حریت کنوینر محمود احمد ساغر کی قیادت میں حریت دفتراسلام آبادمیں ایک گول میز کانفرنس منعقد کی گئی جس میںپاکستانی زیر انتظام کشمیر کے صدر سردار محمد یعقوب خان نے بطور کے مہمان خصوصی  خطاب کیا۔گول میز کانفرنس میں مقررین نے پاکستان کے سیکریٹری داخلہ کے سپریم کورٹ میں حالیہ بیان کی پر زور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مذکورہ ریکارڑ کو ہذف کرنے اورسیکرریٹری کے خلاف سنگین کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔مقررین نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے شہداء جموں و کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقید ت پیش کیا اور کہا کہ مسلمانوں کا قتل عام ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس کا مقصد ریاست میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا تھا۔اس موقع پر مسلم کانفرنس کے رہنماء راجہ یاسین ،جماعت اسلامی کے نورالباری، سید یوسف نسیم اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے زیر اہتمام منعقدہ سیمنار میں شرکاء نے شہداء جموں کی لازوال قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں رواں تحریک دراصل ان ہی قربانیوں کا تسلسل ہے ۔مقررین نے وفاقی سیکریٹری کے کشمیر بارے حالیہ بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے نہ صرف کشمیری عوام کی دل آزاری ہوئی بلکہ اس احمقانہ بیان سے پاکستان کے اصولی موقف کو گزند پہنچی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں اپنا رول ادا کرے۔تقریب سے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر، سردار انور،غلام نبی نوشہری ، حریت کنوینر غلام محمد صفی اوردیگر حریت قائدین نے خطاب کیا۔مقررین نے اس عزم کا اظہارکیا کہ مقصد کے حصول تک کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی ہر سطح اور ہر محاز پر جاری و ساری رکھی جائیگی۔

No comments:

Post a Comment