15اگست کے موقعہ پر پاکستان میں احتجاجی مظاہرہ سے قائدین کا خطاب
نثاراحمد ٹھوکر
اسلام آباد//حریت کانفرنس (ع) کے زیر اہتمام15 اگست کے موقع پرےہاںاقوام متحدہ کے مبصر دفتر کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں شریک کشمیری قائدین نے حد متارکہ پر حالےہ فائرنگ کے واقعات کے نتیجہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر عدم اطمینان کا اظہارکیا اوربین الاقوامی برادری کو آگاہ کیا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا برصغیر میں جنگ کے خطرات منڈلاتے رہینگے۔احتجاجی مظاہرہ میں حد متارکہ کے دونوں جانب تعلق رکھنے والے سیاسی قائدین بالخصوص پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری مجید اور ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار نے شرکت کی۔اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا باعث ہے اور سیز فائر لائن پر حالےہ کشیدگی کا بنیادی سبب دراصل مسئلہ کشمیر ہی ہے جو پچھلے کئی دہائیوں سے لٹک رہا ہے۔انہوں نے واضع کیا کہ اگر اس دیرینہ مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے اور خطے میں تناﺅ ،کشیدگی اور غیر ےقینی صورتحال بدستور جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے اس دیرینہ اور حل طلب مسئلے کا پر امن اور منصفانہ حل تلاش کر نے کے لئے اپنا اثرور سوخ استعمال کرکے بھارت پر دباﺅ بڑھانا چاہیے۔انکا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی سے ےہ بات واضح ہوئی ہے کہ کوئی بھی امن عمل یا امن مذاکرات تب تک کامیاب نہیں ہوسکتے جب تک تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا۔انہوں نے بھا رت کی سیاسی قیادت پرزور دیا ہے کہ وہ جنگی جنون کو ہوا دینے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو پرامن طور پر حل کرنے کی سنجیدہ کوشش کریں۔تاہم انکا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو مذاکراتی عمل میں شریک کرنا ضروری ہے۔انہوںنے واشگاف الفاظ میں کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر برصغیر میں دیر پا امن ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے مسلمہ پیدائشی حق” حق خود ارادیت“ کے حصول تک اپنی جد و جہد جاری رکھیں گے ۔مقررین نے کشتواڑ میںہندو مسلم فسادات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ےہ خفےہ ایجنسیوں کی سازش ہے جو خطے میںامن و امان کو درہم برہم کرکے اپنے مضموم مقاصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔مقررین نے اقوام متحدہ کے سےکرٹری جنرل بانکی مون کے کشمیر بارے حالےہ بیان کو سراہتے ہوئے مطالبہ کےا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے ۔انہوںنے کہا کہ خطے مےں امن کا قےام مسئلہ کشمےر کے حل سے مشروط ہے۔جب تک مسئلہ کشمےر حل نہےں ہوگا اس وقت تک خطے مےں مستقل امن کا قےام اےک خواب ہی رہے گا۔بعدازاں کشمیر ی قائدین نے اقوام متحدہ کے مبصر دفترکو ایک یاداشت بھی پیش کی جس میں عالمی ادارے سے اپیل کی گئی کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے۔دریں اثناءپاکستانی زیر انتظام کشمیر میں بھی مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے احتجاجی رہلیاں نکالی جس میں مہذب دنےا سے اپیل کی گئی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے حوالے سے بھارت پر اپنا دباﺅ ڈالے۔مظفر آباد میں حریت کانفرنس (گ) پاکستان شاخ نے بھی ایک احتجاجی ریلی نکالی جسکی قیادت کنوینر غلام محمد صفی کررہے تھے۔بعد آزاںانہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک یاداشت بھی پیش کی۔
نثاراحمد ٹھوکر
No comments:
Post a Comment