نوازشریف نے کشمیریوں کی امنگوں کی مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرکے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کے سفیر کا کردار ادا کیا:شاہ قادر
امید ہے کہ نواز شریف بھارتی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں اسی موقف کا اعادہ کریں گے:صفی
اقوام متحدہ کی قراردیں بہترین روڈمیپ فراہم کرتی ہیں:ساغر
نثار احمد ٹھوکر
اسلام آباد:کشمیری قائدین نے اقوام متحدہ (UN (کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی تقریرکو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیر سمیت دیگر عالمی تنازعات کے فوری حل کے حوالے سے وزیر اعظم کا خطاب عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لئے کافی ہے۔متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین نے پاکستانی وزیراعظم کے حالیہ تقریر کوقابل تعریف قرارد یتے ہوئے کہا کہ حقائق کا برملا اظہار کرکے نواز شریف نے ان لوگوں کو آئینہ دکھایا جواس مسئلے کو پس پشت ڈال کر ،حریت پسند کشمیری عوام کی قربانیوں کو ضائع کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھے۔ترجمان کے مطابق سید صلاح الدین نے متحدہ جہاد کونسل کے سر براہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ،فلسطین اور ڈرون حملون پر نواز شریف نے دلائل کے ساتھ جو مشورے دئیے ان پر متعلقہ فریقوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا امن فلسطین اور کشمیر سے وابستہ ہے اور اگر ان مسئلوں کو لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا گیا تو دنیا امن کا گہوارہ بن جائیگا۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ پاک بھارت مزاکرات میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل رہنی چاہئے ۔انکا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کی موجودگی میں تجارت اور ثقافت کا معاملہ ثانوی درجہ رکھتا ہے۔انہوں نے پاکستانی حکومت سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کا خیال ترک کردے کیونکہ ایک طرف بھارتی حکومت کشمیری عوام کاقتل عام جاری رکھے ہوئے ہے اور قابض فوجی دستے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں ملوث ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ایسے جارح ملک کو انتہائی پسندیدہ ملک قرار دینا کشمیری عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا۔سید صلاح الدین نے اس یقین کا اظہار کیا کہ متحدہ سیاسی جدوجہد ،تیر بہدف عسکری کاروائیاں اور منظم اور بھرپور سفارتی مہم با لاآخر بھارت کو نوشتہ دیوار پڑھنے پر مجبور کرے گی۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) کشمیر شاخ کے سیکرٹری جنرل شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے جراتمندانہ خطاب اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرکے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف نے مسئلہ کشمیر، افغانستان اور مسئلہ فلسطین جیسے سلگتے ہوئے تنازعوں کے حل پر زور دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ اورڈرؤن حملوں، ملکی سیاسی ، اقتصادی وسماجی صورتحال، علاقائی اور عالمی امور اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے کردار کو پرزور انداز میں پیش کیا ہے جسے عالمی دنیا میں بھرپور پذیرائی ملی ہے۔ شاہ غلام قادرکا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی امنگوں کی مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کے سفیر کا کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کی بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں لیکن ایک حقیقی لیڈر شپ ہی جانتی ہے کہ کون سے ایشوکو کس وقت کس پلیٹ فارم پیش کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ سے چندشکست خوردہ عناصر جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر اور مسلم لیگی قیادت کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے تھے لیکن محمد نواز شریف نے پہلے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی موجودگی میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل، پھر قوم سے خطاب کے دوران کشمیریوں کا بطور خاص ذکر اور اب جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو جس بھرپور انداز میں پیش کیا ہے اس پر پوری کشمیریوں کے انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) پاکستان شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کا خطاب جس میں انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں کی آوازکوسنیں،تنازعہ کشمیرسے آنکھیں چرانے کے بجائے اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کی سعی کریں بجائے خود اقوام عالم بالخصوص بھارت کے لئے ایک مدلل اورمضبوط پیغام ہے۔انکا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف نے عالمی فورم پر جو موقف اختیار کیا ہے اس سے یہ بات واضع ہوجاتی ہے کہ کشمیر بارے میں Bilateralismبری طرح ناکام ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری وزیراعظم کی اس تقریرکا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن وہ اس کے ساتھ ساتھ یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اسی موقف کا اعادہ کریں گے۔
ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے نائب صدر محمود احمد ساغر نے وزیر اعظم میاں نوازشریف کے خطاب کو زمینی حقائق کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر بارے میں اقوام متحدہ کا تجویز کردہ روڈمیپ ہی وہ واحد حل ہے جس سے تنازع کشمیر کو پر امن طور پر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس روڈمیپ پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج اس خطے میں کسی قسم کا تنازع ہی نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ دونوں ملکوں کی قیادت کو مسئلہ کشمیرکی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے تجویز کردہ حل پر عملدرآمد کرلینا چاہیے تاکہ پورے خطے میں عمل وسلامتی اور معاشی خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہااقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا معاہدہ عمل میں آیا لیکن یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ 66سال گذرنے کے باوجود حق خودارادیت کے حوالے سے کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پر آجتک عمل نہیں ہوسکا۔