Friday, September 6, 2013

زخموں پر نمک پاشی: جہاد کونسل


مظفر آباد //متحدہ جہاد کونسل چیئرمین نے کہا ہے کہ 7 ستمبر 2013 ء کو سرینگر میں مجوزہ میوزیکل کنسرٹ ریاستی آزادی پسند عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، جرمن سفارت خانہ بھارتی بھیانک چہرے کو خوبصورت رنگ دے کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا اقدام کرکے آزادی پسند عوام کی نظروں میں نفرت کی علامت بن گیا۔ بیان کے مطابق سید صلاح الدین نے مجوزہ میوزیکل کنسرٹ کے بارے میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 47 سے لیکر آج تک پانچ لاکھ کشمیری بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل کئے جاچکے ہیں، دس ہزار سے زائد افراد لاپتہ کئے گئے ہیں، دسیوں ہزار خواتین کی بے حرمتی کی گئی ہے اور یہ عمل پوری شدت سے آج بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو انسانی حقوق کا علمبردار کہلانے والے جرمنی کے حکمرانوں کو کبھی بھی یہاں ایک کمیشن بھیجنے کی ضرورت محسوس نہ ہوئی، لیکن ستم زدہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کیلئے موسیقی کا پروگرام ترتیب دینے میں اس سے کوئی قباحت محسوس نہیں ہوئی تاکہ دنیا کو یہ تاثر دیا جاسکے کہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی ختم ہوچکی ہے۔سید صلاح الدین نے سید علی گیلانی کی طرف سے دی گئی کال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ باغیرت کشمیری قوم 6 ستمبر کو احتجاج اور 7 ستمبر کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ پیغام دے گی کہ کشمیری قوم آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہے اور ایسے ڈرامے کرکے بھارت زیادہ دیر تک نہ ہی دنیا کو دھوکہ دے سکتا ہے اور نہ ہی آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک جانے سے روک سکتا ہے۔دریں اثناء ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے نائب صدر محمود احمد ساغر نے مجوزہ میوزیکل کنسرٹ پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اس میوزیکل ایونٹ کی آڑ میں عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرکے انہیں یہ باور کرانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے کہ کشمیر میں حالات نارمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جرمن سفارتکار نے کشمیر کی سیاسی اور انسانی حقوق کی بگڑھتی ہوئی صورتحال کو نظر انداز کرتے ہوئے متنازعہ خطے میں میوزیکل شو کا انعقاد کیا ہے۔ساغر کا کہنا تھا کہ یہ ہمیشہ سے بھارت کی ریت رہی ہے کہ انہوں نے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

No comments:

Post a Comment