نثار احمد ٹھوکر
راولپنڈی// پاک زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان سے مختلف سیاسی ،سماجی تنظیموں اور صحافی برادری کے نمائندوں پر مبنی 15رکنی وفدبھارت کے شہر الٰہ آباد میں پاک بھارت پیپلز فورم کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لئے روانہ ہوگیا۔ وفد میںپاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء اور سابق سپیکر شاہ غلام قادر،ممبر اسمبلی شوکت علی شاہ، چودھری منیر ایڈوکیٹ ،الطاف احمد رائو جبکہ گلگت بلتستان سے قوم پرست رہنمائوں کے علاوہ ایک خاتون ممبراسمبلی بھی شامل ہے۔سابق سپیکر شاہ غلام قادر نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ پاک بھارت پیپلز فورم کے زیر اہتمام دوروزہ کانفرنس29دسمبر کو شروع ہورہی ہے جس میں پاکستان اور بھارت کے مندوبین کے علاوہ گلگت بلتستان اورحد متارکہ کے دونوں جانب تعلق رکھنے والے کشمیری رہنماء اور سول سوسائیٹی کے نمائندے شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کانفرس میں شریک مندوبین خطے کو درپیش مسائل اور انکے ممکنہ حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مشترکہ فورم میںوہ کشمیر اور کشمیری عوام کے بنیادی موقف اورحصول حق خودارادیت کے حوالے سے کشمیریوں عوام کی پرامن سیاسی جدوجہدکے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کرنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک کانفرنس کے ایجنڈے کا تعلق ہے تو اس میں جمہوریت، امن و سلامتی کے معاملات کے ساتھ ساتھ سیاسی تنازعات اور انکے پر امن حل کے بارے میں گفتگو ہوگی جو ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب خطے میں امن و سلامتی اور خوشحالی کے حوالے سے بات ہوتی ہے توکشمیر کے مسئلے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسئلہ کشمیر کے فوری حل اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بات کرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ کشمیری پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کے مخالف نہیں لیکن کشمیری عوام اپنا بنیادی حق چاہتے ہیں جو انکا مسلمہ حق ہے جس کا وعدہ انہیں اقوام عالم کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کی لیڈرشپ نے بھی کیا ہے۔ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا ء میں امن و سلامتی اور پاک بھارت کشیدگی کو مستقل طور پر ختم کرنے میں مدد دے گا۔
No comments:
Post a Comment