Tuesday, July 17, 2012

کشمیر حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں: منطور وٹو




راولپنڈی //// وزیرامورکشمیروگلگت بلتستان میاں منظور احمدوٹو نے کہاکہ کشمیر کونسل آزادحکومت اور حکومت پاکستان کے درمیان پل کا کردار ادار کررہی ہے اورکونسل کا کام کشمیری عوام کیلئے آسانیاں پیداکرناہے۔میر پور میںوکلاء برادری کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ آزادخطے کے معاملات میں بے جامداخلت نہیں کررہے اورنہ ہی یہاں کی عوام کیلئے کوئی رکاوٹیں پیداکررہے ہیں۔وفاقی وزیر امورکشمیر نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں ترامیم ہوسکتی ہے تو آزادخطے کی تمام سیاسی جماعتیں اورپارلیمنٹ ایکٹ 1974 میں ترامیم کرنی چاہیے تو وزارت امورکشمیر بھرپورسپورٹ کرئے گی۔ انھوں نے کہاکہ گذشتہ سال ہونے والے انتخابات میںانہوں نے خطے کی تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرکے صاف شفاف الیکشن کروائے جس پر چیف الیکشن کمشنر ، چیف سیکرٹری ، انتظامیہ اورجوڈیشری کا شکرگزارہوں۔انکا کہنا تھا کہ آزادخطے کے انتخابات کی طرح آئندہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات بھی صاف شفاف ہونگے۔ کشمیر کاز کے ساتھ وابستگی کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیرنے کہاکہ شہیدذوالفقارعلی بھٹو نے کشمیرکی آزادی کیلئے ہزارسال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیاتھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اورپاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کیساتھ ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی ہرفورم پر سیاسی سفارتی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان بھارت مذاکرات تعطل کاشکارتھے لیکن موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیرسمیت دیگرتمام مسائل کے حل کیلئے پاک بھارت مذاکرات کو بحال کروایا۔تاہم انکا کہنا تھا کہ اب جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکو حل کیے بغیر جنوب ایشیاء سمیت افغانستان میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ  بین الاقوامی دنیا مسئلہ کشمیرکی حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے یہ مسئلہ حل کروانے کی کوشش کرے۔

No comments:

Post a Comment