Monday, October 28, 2013

Resolution of K-issue key to peace, stability in south Asia’

Kashmiri leaders stage sit-in outside UNMOGIP office in Islamabad

NISAR AHMED THOKAR

Islamabad, Oct 27: Terming Kashmir as a key to peace and stability in South Asia, the Kashmiri leaders here on Sunday urged the international community to discharge its moral and legal responsibility to settle the long pending Kashmir dispute in line with the UN established principle of right to self-determination.
Addressing a sit-in in front of the UNMOGIP office in Islamabad held in connection with 27 October, Kashmiri leaders made a passionate appeal to peace loving nations across the globe to help resolve Kashmir dispute peacefully to ensure peace and stability in South Asian region.
The protest was jointly organized by segregated factions of All Parties Hurriyat Conference and was attended by the leaders of socio-political and religious parties of PaK and Pakistan.
Kashmiri leaders said that the international community as well as the India and Pakistan leadership must understand the fact that the Kashmiris’ right to self-determination was non-negotiable and can’t be compromised in any manner. As per the international covenants, they said that right to self-determination was the basic right of the people of Kashmiri, which they said was guaranteed to them by the world body (UN) through its historic resolution of 1948.  These resolutions, they said were ratified by the leadership of India and Pakistan respectively.
“Kashmir is neither a territorial dispute nor a bilateral issue between India and Pakistan”, they said adding that it was an issue of right to self-determination of millions of Kashmiris settled on both side of line of control,” they added.
Of those who spoke on the occasion included Sardar Muhammad Yaqoob Kahn the President of Pakistani administered Kashmir, Siddiqul-al-Farooq central leader of Pakistan Muslim League (N), Chudhary Yasin senior minister, Shah Ghulam Qadir the secretary general of Pakistan Muslim League (N) PaK chapter, Former PaK premier Barrister Sultan Mehmood Chaudhry and several others.
Later a memorandum addressed to the UN secretary general was presented to UN officials seeking world body’s attention towards the unresolved issue of Jammu and Kashmir.
’عالمی برادری کشمیر حل کرنے میں رول ادا کرے‘
احتجاجی مظاہرین سے خطاب میں آر پار کے قائدین کا مطالبہ

اسلام آباد//حد متارکہ کے دونوں جانب تعلق رکھنے والے کشمیری قائدین نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر زوردیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے وہ اس دیرینہ مسئلے کے حل کے حوالے سے اپنا کلیدی رول ادا کرے تاکہ خطے میں امن و سلامتی کوےقینی بنایا جاسکے۔کشمیر ی قائدین نے ان خیالات کا اظہاراسلام آباد میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور مشن کے سامنے یوم سیاہ کے موقع پر ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یادرہے کہ ےہ احتجاجی مظاہرہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں نے مشترکہ طور پر منعقد کیا تھا جس میں آر پار کی کشمیری قیادت موجود تھی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دنیا بھر میں امن پسند اقوام کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے سنجیدہ کوشش کریں تاکہ خطے کو درپیش سنگین خطرات سے بچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص بھارت کی لیڈرشپ کو ےہ سمجھ لینا چاہیے کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے مسئلے پر کسی قسم کو سمجھوتا نہیں کریں گے ۔انکا کہنا تھا کہ ےہ ایسا حق ہے جس پر سودا بازی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے واضع کیا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے بیچ سرحدی تنازعہ ہے اور نا ہی ےہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر حد متارکہ کے دونوں جانب آباد ایک کروڑ30لاکھ سے زائد کشمیر عوام کا حق خودارادیت کا معاملہ ہے جس سے کشمیری کسی صورت دستبردار نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانیں کے تحت حق رائے شماری کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے جس سے نہ صرف اقوام متحدہ نے بلکہ پاکستان اور بھارت کی قیادت نے من و عن تسلیم کیا ہے۔27اکتوبر کو کشمیر کی تاریخ کا تاریک ترین باب قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس روزبھارت نے فوج جارحیت کے ذریعے کشمیری عوام کے جمہوری حق پر شب خون مارکر عدل و انصاف اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی تھی۔مقررین نے کہا کہ جہاں ہم عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف بھی مبذول کرانا چاہتے ہیں وہیں ہم کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت کی مزمت کرتے ہیں۔حد متارکہ پر حالےہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ یا واقعہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے لہذاعالمی برادری کو چاہیے کہ وہ تنازعہ کے بنیادی وجوہات اورمحرکات کا ادراک کرتے ہوئے بنیادی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
27 اکتوبر پر تقاریب
پاک زیر انتظام کشمیر جلسے اور جلوس

آزادی کے ایجنڈا پر پوری قوم متحد ہے: چوہدری مجید
نثار احمد ٹھوکر
مظفرآباد//پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں 27اکتوبر کو ےوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ےوم سیاہ کے حوالے سے تمام ضلعی صدر مقامات پرکشمیری عوام کے حصول حق خوداریت کی جدوجہد کی حمائت اور کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف احتجامی جلوس اور جلسے منعقد کئے گئے جن میں سیاسی ، سماجی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت لوگوں کی کشمیر تعدادنے شرکت کی ۔تاہم اس ضمن میںدارلحکومت مظفر آباد میں ایک بڑی عوامی احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام سیای جماعتوں کے کارکنوں ،سول سوسائٹی کے ممبران،طلباء،وکلاءاور سرکاری ملازمین نے بھرپور شرکت کی ۔ جلسہ کی صدارت وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کی جبکہ مہمان خصوصی وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر تھے۔ جلسہ سے سپیکر قانون ساز اسمبلی سردار غلام صادق،اپوزیشن لیڈر وصدر پاکستان مسلم لیگ ن کشمیر شاخ کے صدر راجہ فاروق حیدر اور امیرجماعت اسلامی عبدالرشید ترابی اور حریت نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ آج کا دن کشمیریوں کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ۔انکا کہنا تھا کہ آج سے 66سال قبل بھارتی افواج ریاست کے دارالحکومت سری نگر میں اتریں اور بندوق کی نوک پر کشمیریوں کا حق آزادی چھین لیا۔انہوں نے کہاکہ آزادی کے ایجنڈے پر پوری کشمیری قوم متحد ہے اور وہ کسی صورت بھارت کا قبضہ قبول نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہاکہ ہماری تحریک کئی سال پرانی ہے یہ تحریک خون اور جدوجہدسے بھری پڑی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم پاک بھارت تجارت ،دوستانہ تعلقات اور تجارتی معاہدوں کے خلاف نہیں ہم صرف اپنا حق آزادی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت چاہتے ہیں ۔انہوں نے واضع کیا کہ کشمیری تقسیم کشمیر کا کوئی بھی فارمولہ قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل نہ کیا جائے تو یہ مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوسکتے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پوری قوم کشمیریوں کی تحریک آزادی کے پشت پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوئی بھی حکومت ہو کشمیریوں کی تحریک کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جس طرح مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھا رہے ہیں اس پر ساری کشمیری قوم انھیں خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔اس موقع پر انہوں نے عالمی برداری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کا ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دلوائے۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کی خاموشی انہائی افسوس ناک ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیر میں اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے بلوچستان اور کراچی میں مداخلت شروع کررکھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اہل پاکستان کے سانس کشمیریوں کے ساتھ چلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے اقوام متحدہ سے لے کر کوئی ایسافورم نہیں چھوڑا جہاں پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند نہیں کی۔اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر راجہ فاروق حیدر نے کہاکہ کشمیری آج یوم سیاہ منا کر بھارت کو پیغام دے رہے ہیں کہ وہ اس سے نفرت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی میں پٹھان،پنجابی اور کشمیر ی کا ایک ساتھ خون شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے عالمی سطح پر آواز بلند کر کے کشمیریوں کے دل جیت لیے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری شملہ معاہدہ اور لاہور معاہدے کو نہیں مانتے ۔امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے کہاکہ مجاہدین نے کشمیر کی جدوجہد کی وجہ سے کشمیر ایک فلیش پوائنٹ بنا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی فورم بھارت کا کشمیر کو اٹوٹ انگ تسلیم نہیں کرتا۔

Wednesday, October 9, 2013

Preventing father from meeting his daughter serious HR violation: Khan

NISAR AHMED THOKAR

Islamabad, Oct 9: Denouncing New Delhi’s decision  to stop Jammu and Kashmir Liberation Front (JKLF) Chairman Muhammad Yasin Malik from traveling to Nepal to meet his family, the supreme head of the outfit Ammanullah Khan on Wednesday said that preventing a father from seeing his innocent daughter is “unethical, undemocratic and a serious violation of basic human rights.”
 Addressing a press conference here the JKLF founder said: “Denying travel documents to Yasin Malik and barring him from visiting Katmandu to meet his spouse and 19-month old daughter is a violation of fundamental rights”.
 Khan said that it was astonishing to note that the immigration authorities at Delhi airport asked Malik for passport or election card, whereas there was usually no such binding on passengers to have travel documents or visa to travel from New Delhi to Katmandu (Nepal). He said that Malik presented state-subject certificate and a license to prove his identity but the immigration authorities rejected.
 He said that it was very unfortunate that on one hand the government of India was reluctant to issue passport to the JKLF chairman while on the other Indian High Commission in Islamabad had not taken any decision with regard to the issuance of visa to Malik’s spouse Mishal Malik and his daughter. “Mishal and her daughter Razia Sultana had formally submitted visa-application but till date there has been no official response from Indian High Commission”, he said adding India on one hand claims to be a secular and democratic state while on the other it does not allow a father to meet his innocent daughter.  
 Khan who was accompanied by other JKLF leaders said that Malik was not only one in Kashmir to face such hurdles and difficulties but there were hundreds and thousands of divided families who over the past several decades have not been allowed to see their relatives living on both sides of the line of control (LoC).
 The JKLF founder said that the governments of both India and Pakistan had promised to open up the LoC to let the divided families meet each other but this trans-LoC CBM had now reduced just for bartering onions and potatoes only. He was of the view that these CBMs and the years’ long peace process between India and Pakistan failed to provide any relief to common Kashmiris. “These CBMs proved nothing but a smokescreen to hoodwink international community”, he added.
 He demanded the international community and the world human rights bodies to impress upon India to let a hassle free travel across the line of control (LoC). Terming sufferings of divided families as an offshoot of unresolved Kashmir dispute he said, “The people of Jammu and Kashmir will continue to suffer unless the issue of Kashmir is resolved peacefully in accordance with Kashmiris’ wishes and aspirations”. He said that it was high time that the international community should play its much needed role to settle the issue amicably.
 The JKLF spokesman on the occasion condemned in strong terms the abduction and rape attempt on a mother of three children by Indian troops at Zalangam village of Kokernag. They said that this shameful act was heinous crime against humanity.
Story Published in Greater Kashmir on 2013/Oct/10/

یاسین ملک کو اہل خانہ سے نہ ملنے دینا انسانی حقوق کی پامالی

کنٹرول لائن کو آلو پیاز کی تجارت تک محدود کیا گیا: امان اللہ خان

اسلام آباد//لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ امان اللہ خان نے پارٹی چیئرمین محمدیاسین ملک کواپنے اہلِ خانہ سے ملنے کیلئے نیپال جانے سے روکنا،انہیں سفری دستاویزات جاری نہ کرنا، ان کی 19ماہ کی بیٹی رضیہ سلطانہ اور اہلیہ کو بھارتی ویزہ جاری نہ کر نے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے بھارت کے ان اقدامات کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ خان نے کہا کہ فرنٹ چیرمین نے پاسپورٹ کیلئے درخواست دی لیکن انہیں تاحال پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا جبکہ دوسری جانب ان کی اہلیہ اور بیٹی نے بھارتی ویزہ کے حصول کیلئے درخواست جمع کروائی لیکن تا حال بھارتی ہائی کمیشن نے انہیں ویزہ جاری نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ یاسین ملک نیپال کے دارلحکومت کٹھمنڈو اپنے اہلِ خانہ سے ملنے جا رہے تھے تو انہیں دہلی ایئر پورٹ پر روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ پر انتظامیہ نے ان سے پاسپورٹ یا الیکشن کارڈ طلب کیا جبکہ بھارت اور نیپال کے درمیان سفر کیلئے کسی پاسپورٹ یا سفری دستاویزکی ضرورت نہیں پڑتی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود یاسین ملک نے شناخت کے طور پر اپنا لائسنس اوراسٹیٹ سبجیکٹ پیش کیا جس کو مسترد کر دیا گیا۔ امان اللہ خان نے بھارتی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارتی حکومت دنیا کو اور کشمیری عوام کو جمہوریت اور سیکولرازم کا دعویٰ کرتی ہے جبکہ دوسری طرف ایک باپ کو اپنی معصوم بیٹی سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ۔خان کا کہنا تھا کہ ملک وہ واحد شخص نہیں جن کے ساتھ اس طرح کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے بلکہ بھارتی زیر انتظام کشمیرمیں ایسے سینکڑوں خاندان ہیں جو کئی دہائیوں سے اپنے پیاروں سے مل نہیں پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں نے کشمیریوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ کنٹرول لائن کو منقسم کشمیری خاندانوں کو ملانے کیلئے کھولا جائے گا لیکن عملی طور پر کنڑول لائن کو آلو پیاز کی تجارت کیلئے محدود کر دیا گیا۔

کشمیر حل تک سانبہ، ہیرانگراور کیرن جیسے واقعات رونما ہوتے رہیںگے: سیدصلاح الدین


اسلام آباد//متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا، جموں کشمیر میںبھارتی فورسزکیخلاف سامبا، ہیرانگراور کیرن جیسے واقعات رونما ہوتے رہیںگے۔کشمیرعظمیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے سید صلاح الدین نے کہا کہ نہتے کشمیری عوام جدید اسلحہ سے لیس ساڑھے ساتھ لاکھ بھارتی فوج کیخلاف نبرد آزما ہیںاور ظالم اورمظلوم کے درمیان ےہ جنگ ریاست کے طول و عرض میں کئی سالوں سے جاری ہے۔انکا کہناتھا کہ قابض افواج کیخلاف ےہ جنگ اس وقت تک جاری و ساری رہیگی جب تک مظلوم کشمیر ی آزادی کی نعمت سے سرفراز نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی فوجی غرور اور اسکی روائتی ہٹ دھرمی اس پورے خطے کو ایک خوفناک جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے۔پاک بھارت مذاکرات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بناوٹی مذاکرات اور نام نہاد CBMsسے تشویشناک صورتحال ٹھیک نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کوخطے میں بگڑھتی ہوئی صورتحال اور مسئلہ کشمیر کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے بھارت پر دباؤ بڑھانا چاہیے کہ وہ اس دیرینہ اور حل طلب مسئلے کے پرامن حل کے حوالے سے حقیقت پسندانہ روےہ اختیار کرے۔ایک سوال کے جواب میں حزب سربراہ نے کہا کہ کیرن سیکٹر میںبھارتی فورسز کیخلاف آپریشن میںکوئی غیر کشمیری نہیں بلکہ وہاں کے مقامی مجاہدین تھے شامل تھے۔ سید صلاح الدین نے بھارتی فوج پر حملوں کوجنگجوؤں کی فتح قراردیتے ہوئے کہا کہ ایسے کارروائیوں میںمذید اضافہ ہوسکتا ہے۔

Militants fighting Army in Keran not aliens: Salahuddin

NISAR AHMED THOKAR

Islamabad, Oct 9: The chairman of United Jihad Council (UJC), Syed Salahuddin on Wednesday said that if Kashmir was not addressed in its historical perspective the incidents like Samba, Hiranagar and Keran would continue to recur.
 Talking to Greater Kashmir, the UJC chief said: “The people of Kashmir are engaged in a legitimate struggle against highly equipped Indian forces. The war between oppressed and the oppressor has been going on in the over the past several years and it would continue unabated unless Kashmiri people achieve their cherished goal”.
 He was of the view that New Delhi’s obduracy is pushing the entire South Asian region into quagmire of uncertainty and a deadly war, which he said would have far reaching consequence on the overall security situation in the region.
 Expressing discontentment over the Indo-Pak dialogue process, he said, “The incongruous dialogue and so-called CBMs won’t really help to improve the alarming situation in the region”.
 “Given the vulnerable situation in the region,” he said. “It is incumbent upon the international community and the peace-loving people around the globe to persuade India to adopt a realistic approach to settle the long-pending Kashmir dispute in accordance with the wishes and aspirations of Kashmiri people.” Replying to a query he said, “The Mujahideen who gave tough time to Indian forces in Keran sector recently were not aliens but they were all local Mujahideen (fighters)”.
 Without going into the details of the incident Hizb chief termed these attacks as successful “guerilla operations” and said that such attacks against the forces could increase further in future.

Click Here>> Greater Kashmir Web Edition


Thursday, October 3, 2013

حکومت ہندکشمیریوں کی تحریک آزادی کچلنے کا ہر حربہ آزماچکی ہے: امان اللہ خان

اسلام آباد میں لبریشن فرنٹ کے سرپرست کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد// لبریشن فرنٹ نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی حکومت کی ظالمانہ کاروائیوں کا فی الفور نوٹس لیں اور بھارت کیخلاف انسانی حقوق کی عدالت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے۔بدھ کے روزنیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں نے بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر طاقت کے استعمال، سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو پابند سلاسل رکھنے، ماورائے عدالت قتل عام اورفورسز کی جانب سے پرامن مظاہرین پرطاقت کا بے دریغ استعمال کی پرزور مذمت کی۔ فرنٹ کے سرپرست اعلیٰ امان اللہ خان کی قیادت میںمنعقدہ احتجاجی مظاہرے میںجے کے ایل ایف کے مرکزی رہنماؤں کے علاوہ ایس ایل ایف کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سرپرستِ اعلےٰ امان اللہ خان نے کہا کہ بھارتی حکومت گزشتہ باسٹھ سالوں کے دوران کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو کچلنے کا ہر ہربہ آزما چکی ہے لیکن اسے بالآخر دھول چاٹنی پڑی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاہے جتنے ظلم کر لے کشمیری عوام کے جذبوں کو ختم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سول سوسائٹی اور اقوامِ عالم جو کشمیریوں سے یہ مطالبہ کر رہی تھیں کہ وہ پرامن طور پر اپنی تحریک کو آگے بڑھائیں ہم کشمیری عوام کی پیٹھ پر کھڑے ہوں گے لیکن آج ان میں سے کسی کو بھارتی افواج کے مظالم نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی حکومت اور عالمی برادری کو بھرپور موقع دیا کہ وہ کشمیریوں کی پرامن آواز کو سنیں لیکن لگتا ہے کہ کشمیریوں کی امن کی آواز کو بھارت اور اقوامِ عالم کشمیریوں کی کمزوری سمجھتی ہیں تو وہ یہ یاد رکھیں کہ کشمیری قوم نے بندوق چھوڑی ضرور ہے لیکن اس کو چلانا نہیں بھولی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا بھارتی حکومت اس خطہ میں انسانیت کی موت کا تماشہ دیکھنا چاہتی ہے؟ انہوں نے اقوامِ عالم سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا دنیا میں امن اور تہذیب کے ٹھیکیدار بھی جنوبی ایشاءکو خاک کے ڈھیر میں تبدیل ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر اقوامِ عالم اور بھارت کی سول سوسائٹی خطہ میں امن کی خواہاں ہے تو انہیں آگے بڑھ کر بھارتی سرکار کے ہاتھ روکنا ہوں گے۔مظاہرین سے خطاب کرتے فرنٹ کے دیگر قائدین نے کنٹرول لائن پر حالےہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے سینے پر کھینچی گئی منحوس خونی لکیر بھارت و پاکستان کی سرحد نہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کنٹرول لائن سے دونوں ممالک کی افواج کو واپس بلایا جائے اور کنٹرول لائن کو غیر معلق کر دیا جائے۔ انہوں نے واضع کیاکہ اگر کشمیری عوا م پر مظالم کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو یہ سلسلہ اس خطہ کیلئے کسی بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتیں کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ اور شہہ رگ قرار دیتی ہیں جبکہ حقیقت میں کشمیری عوام کو دونوں طرف سے مارا جا رہا ہے۔رہنماؤں نے دونوں حکومتوں پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر نہ تو کسی کا اٹوٹ انگ ہے نہ شہہ رگ، ریاست جموں کشمیر کشمیریوں کا ہے اور اس کے واحد مالک کشمیری عوام ہیں۔ احتجاجی مظاہرے سے لبریشن فرنٹ کے مرکزی رہنما حافظ انور سماوی، محمدرفیق ڈار، زونل سینئر نائب صدر ضیاءالحق ضیائ، زونل آرگنائزر راجہ غلام مجتبیٰ، عبد الحمید بٹ، خواجہ پرویز اقبال، محمد سلیم ہارون سمیت دیگرکئی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

JKLF protests in Islamabad

‘HR Situation Deteriorating In Kashmir’: Ammanullah Khan

NISAR AHMED THOKAR

Islamabad, Oct 2: Jammu Kashmir Liberation Front (PaK and Gilgit Baltistan Zone) on Wednesday staged a sit-in outside the National Press Club Islamabad urging the international community to take cognizance of “deteriorating human rights situation” in Kashmir.
 Led by JKLF supreme head Ammanullah Khan, scores of JKLF leaders and activists of Students Liberation Front (SLF) participated in the protest.
 On the occasion, Khan expressed his serious concern over what he said “killing of innocent civilians, extra-judicial killings, and detention of political activists and atrocities being inflicted upon the Kashmiri people.”
 “Over the past several years India used all tactics to suppress Kashmiris’ freedom movement but it failed miserably to quell the movement. Ironically Indian civil society and international community that assured their full support to Kashmiris’ peaceful movement were now behaving like mute spectators. It is unfortunate that they could not see the suppression being committed against Kashmiris”, Khan added.
 “We provided an ample opportunity to India as well as the world community to heed the voices of Kashmiri people, but it seems that Kashmiris’ urge for peace is being misconstrued as a weakness,” he said.
In their address, the JKLF leaders while expressing their concern over the LoC tension demanded that India and Pakistan should withdraw their forces from ceasefire line. “Kashmir was neither India’s integral part nor a juggler vein of Pakistan. Kashmiris are the masters of their own destiny,” they said.
 Among those who spoke on the occasion included Hafiz Anwar Samawi, Abdul Hameed Bhat, Rafique Dar, Saleem Haroon, Ghulam Mujtaba and Khawaja Pervaiz.