Wednesday, October 9, 2013

یاسین ملک کو اہل خانہ سے نہ ملنے دینا انسانی حقوق کی پامالی

کنٹرول لائن کو آلو پیاز کی تجارت تک محدود کیا گیا: امان اللہ خان

اسلام آباد//لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ امان اللہ خان نے پارٹی چیئرمین محمدیاسین ملک کواپنے اہلِ خانہ سے ملنے کیلئے نیپال جانے سے روکنا،انہیں سفری دستاویزات جاری نہ کرنا، ان کی 19ماہ کی بیٹی رضیہ سلطانہ اور اہلیہ کو بھارتی ویزہ جاری نہ کر نے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے بھارت کے ان اقدامات کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ خان نے کہا کہ فرنٹ چیرمین نے پاسپورٹ کیلئے درخواست دی لیکن انہیں تاحال پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا جبکہ دوسری جانب ان کی اہلیہ اور بیٹی نے بھارتی ویزہ کے حصول کیلئے درخواست جمع کروائی لیکن تا حال بھارتی ہائی کمیشن نے انہیں ویزہ جاری نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ یاسین ملک نیپال کے دارلحکومت کٹھمنڈو اپنے اہلِ خانہ سے ملنے جا رہے تھے تو انہیں دہلی ایئر پورٹ پر روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ پر انتظامیہ نے ان سے پاسپورٹ یا الیکشن کارڈ طلب کیا جبکہ بھارت اور نیپال کے درمیان سفر کیلئے کسی پاسپورٹ یا سفری دستاویزکی ضرورت نہیں پڑتی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود یاسین ملک نے شناخت کے طور پر اپنا لائسنس اوراسٹیٹ سبجیکٹ پیش کیا جس کو مسترد کر دیا گیا۔ امان اللہ خان نے بھارتی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بھارتی حکومت دنیا کو اور کشمیری عوام کو جمہوریت اور سیکولرازم کا دعویٰ کرتی ہے جبکہ دوسری طرف ایک باپ کو اپنی معصوم بیٹی سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ۔خان کا کہنا تھا کہ ملک وہ واحد شخص نہیں جن کے ساتھ اس طرح کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے بلکہ بھارتی زیر انتظام کشمیرمیں ایسے سینکڑوں خاندان ہیں جو کئی دہائیوں سے اپنے پیاروں سے مل نہیں پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں نے کشمیریوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ کنٹرول لائن کو منقسم کشمیری خاندانوں کو ملانے کیلئے کھولا جائے گا لیکن عملی طور پر کنڑول لائن کو آلو پیاز کی تجارت کیلئے محدود کر دیا گیا۔

No comments:

Post a Comment