نثار احمد ٹھوکر
مظفرآباد// پاک زیر انتظام کشمیر میں ریاست کے صابق صدراور قائد اعظم محمد علی جناح کے دست راست خورشید الحسن خورشید شہیدکی برسی عقید ت و احترام سے منائی گئی۔یاد رہے کہ سابق صدر کی برسی آج پہلی مرتبہ سرکاری سطح پر منائی گئی۔برسی کو سرکاری سطح پر منانے کے حوالے سے حکومت نے حال ہی میں ایک نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں خورشید ملت سمیت ریاست کے دیگرنامورسپوتوں کی برسی کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔اس ضمن میں سنٹرل پریس کلب مظفرآباد میں کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب سے وزیر بحالیات عبدالماجد خان ، سابق وزیر خواجہ فاروق احمد خان ،لبریشن لیگ کے صدر سابق (ر) چیف جسٹس سپریم کورٹ آزاد کشمیر عبدالمجید ملک اور دیگر کئی مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ مقررین نے خورشید الحسن خورشید شہید کی زندگی کے مختلف پہلو ئوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نڈر بیباک اور بے لوث ،دیانتدار سیاستدان تھے ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم صدر پانچ سال اقتدار میں رہے اور اقتدار کو قوم کی امانت سمجھتے ہوئے اس سے پوری دیانتداری برتی ۔انکا کہناتھا کہ مرحوم صدر نے آزادخطے کی حکومت کو ایک باوقار مقام دلایا ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم ایک مدبر سیاستدان ، قناعت پسند ، امانت اور قلم کار تھے اور قناعت کے پیکر تھے کہ جس نے پہلی دفعہ بحیثیت صدر انہوں نے 1960میں یہاں لوکل گورنمنٹ سسٹم متعارف کرایا اور آزادخطے کے عوام کو عام انتخابات کے ذریعہ اپنی حکومت منتخب کرانے کا اختیار دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ کے ایچ خورشید نے ریاستی تشخص اور جموں و کشمیر کے عوام کے حق حکمرانی کیلئے ساری زندگی جد و جہد کی۔ انہوںنے کہا کہ خورشید الحسن خورشید ایک باوقار خودار صاحب بصیرت شخصیت تھے جنہوں نے کشمیریوں کی حقیقی راہنمائی کرتے ہوئے انہیں عزت وقار کا راستہ دکھایا۔انہوں نے کہا کہاانکی اعلیٰ صلاحیتوں ، دور اندیشی اور قائدانہ اوصاف پر قائد اعظم محمد علی جناح نے انہیں اپنا معتمد خاص مقرر کیا ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم کی سیاسی زندگی آج ہر سیاستدان کیلئے مشعل راہ ہے جو سیاست کو حقیقی معنوں میں عبادت سمجھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے جس نے دنیا کے نقشہ پر ایک نئے ملک کا وجود دلایا اور اپنے لیے کوئی جائیداد؍اثاثہ جات نہیں بنائے ان کی تقلید کرتے ہوئے مرحوم صدر آخری وقت تک کرایہ کے مکان میں رہائش پذیر تھے ۔انہوں نے کہا کہ پبلک سروس گاڑی میں سفر کے دوران حادثہ میں موت کی آغوش میں جانے والے راہنماء کی جیب (پیکٹ) میں صرف سینتیس (37)روپے آج کے حکمرانوں کیلئے ایک سوچ اور فکر کا درس ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر بحالیات عبد الماجد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی کے فلور پر تمام پارلیمانی لیڈر خورشید الحسن خورشید کی زندگی کی مثالیں دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے قومی ہیروز کی برسیاں سرکاری سطح پر منانے کا فیصلہ کیا تا کہ ہماری نوجوان نسل کو اپنے قومی ہیروز کی زندگیوں کے بارے میں معلوم ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری حکومت کا احسن فیصلہ اور قدم ہے اس احسن اقدام سے تمام سیاسی پارٹیوں کے درمیان فاصلے کم ہو نگے اور عوام کے درمیان اتفاق اور اتحاد پیدا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یہ روایات شروع کی ہیں اور یہ روایا ت برقرار رہیں گی تو یقینی طور پر تمام کشمیری متحد ہونگے اور وہ وقت دور نہیں کہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزاد ہو کردنیا کے نقشے پر ایک آزاد قوم اور مملکت کی حیثیت سے نمودار ہونگے
No comments:
Post a Comment