محب وطن کشمیری ہیں: ساغر
اسلام آباد//نثار احمد ٹھوکر// حریت کانفرنس پاکستان شاخ کے قائدین نے کشمیری امریکن کونسل کے ڈائریکٹر غلام نبی فائی کے حوالے سے امریکی عدالت کے فیصلہ پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر فائی ایک محب وطن کشمیری ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو بڑی بے باکی سے اجاگر کیا ہے۔کشمیر عظمیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے حریت کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا کہ ڈاکٹر فائی پچھلے کئی دہائیوں سے سفارتی محاز پر کشمیری عوام کا کیس لڑرہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے امریکہ نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔امریکہ کے سابق صدرہیری ٹریومن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکی ہدایت پراقوام متحدہ میںامریکہ کے اس وقت کے سفیر نے کشمیر کے بارے میں نہ قرارداد تیار کرنے میںاہم رول ادا کیا بلکہ امریکہ بذات خود اس قرارداد کا co-sponsorتھاجس سے کشمیر کاز کو legitimacyملی۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک ڈاکٹر فائی کے کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر کئے گئے اقدامات کا تعلق ہے تو وہ کسی بھی طرح امریکی پالیسی سے متصادم نہیں تھے اور نا ہی انہوں نے امریکہ کے مفادات(Interests)کو زخ پہنچانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارتی سطح پر انکی 25سالہ جدوجہد اس بات کی واضح ثبوت ہے۔بے چینی پھیل گئی ہے: رحمانی
معروف کشمیری رہنماء وپیپلز فریڈم لیگ کے چیرمین محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ اس فیصلے سے کشمیری عوام میں بے چینی پھیل گئی۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں اور بالخصوص کشمیری عوام جو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے امریکی ثالثی چاہتے ہیںکو اس فیصلے سے مایوس ہوئے ہیں اور یقینا اس سے ودای کے لوگوں کو کوئی مثبت پیغام نہیں جائے گا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کسی بھی قسم کا رول ادا کرنے سے قبل امریکہ کو ہزاردفعہ سوچنا چاہیے اور کشمیریوں کے توقعات اور جذبات کو ملحوظ خاطر رکھا جانے چاہیے۔
فیصلہ سیاسی انتقام گیری: صفی
حریت کانفرنس (گیلانی گروپ) کے کنوینر غلام محمد صفی نے اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی عدالت کے اس فیصلے کو محض سیاسی انتقام گیری قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے امریکہ کا کشمیر اور پاکستان کے حوالے سے دہرے معیار کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے ڈاکٹر فائی کے خاندان کیساتھ یکجہتی کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس فیصلے سے داکٹر فائی کی کشمیر ی عوام کے حق خوداردیت کے حوالے سے انکی غیر متزلزل ارادے میں کسی قسم کی کمی نہیں آئیگی۔
No comments:
Post a Comment