Monday, December 10, 2012

انسانی حقوق کے عالمی دن پر پاکستان میں سمینار بھارت سے جموں کشمیر میںسخت گیر قوانین منسوخ کرنے کا مطالبہ


 اسلام آباد//انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پراسلام آباد میں جموں و کشمیر مسلم لیگ کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں نافذ العمل سخت گیر اور انسا نیت سوز قوانین کو فی الفور منسوخ کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ایک سا ز گار ماحول میسر آسکے۔مقررین نے کہا کہ بھا رت نے کشمیر میںحق خو د ارادیت اور بنیا دی انسانی حقوق کے حصول کی خاطر ایک پرامن سیاسی جدوجہد کوبھی شجر ممنو عہ قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی حریت پسند جما عتیں پر امن جدو جہد میں یقین رکھتی ہیں اور انہوں نے اس طریق کا ر کیلئے ٹھوس اقدا ما ت کئے ہیں جب کہ بھا رت کا رویہ انتہائی ظالمانہ ہے ۔انکا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی اور علا قا ئی تنظیموں کا انسا نی اور اخلاقی فرض ہے کہ وہ ہندو ستان پروا ضح کریں کہ انسانی حقوق کی ابتر صور ت حال میں مسئلہ کشمیر کا ایک پرامن سیاسی حل نکالنا انتہائی مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ انسا نی حقوق کی مقا می ،علا قا ئی اور بین الاقوا می تنظیموں نے ریاست میں حال ہی میں خوا تین کے سا تھ زیادتیوں،قتل،اغوا کار ی اور جبری طور پر غا ئب کرنے کی وارداتوں کے بارے میں اپنی رپورٹ میں جو شوا ہد اور اعدادوشمار منظر عام پر لائے ہیں ، وہ ہوش رُ با ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بعض سرکا ری دستاویزات میں تصدیق شدہ ہونے کے باوجود ملوث  فو جیوںاور پولیس افسروں اور سپا ہیوں کے خلا ف اب تک کوئی تا دیبی کاروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی عدا لتی اور قا نونی کا رروا ئی سے ماورا ٹھہرا کر فو جیوں اور پولیس والوں کے عوام پر مظالم میں اضا فہ ہونا ایک یقینی اور قدرتی امر ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک طرف سے بھا رتی فو جیوں اور پولیس وا لوں کو سخت گیر ہنگا می قوا نین کے تحت کشمیر میں ہر قسم کا عدا لتی اور قانونی تحفظ حاصل ہے تو دوسری طر ف سے کسی بھی علاقے میں فوج کی درا ز دستیوںکے خلاف تا دیبی کا روا ئی شروع کر نے کے لیے دہلی سرکار کا اجا زت نامہ حا صل کر نا ضروری ہوتاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ریاستی مظا لم بھی خطر ناک شکل اختیار کر گئے اور اس طرح حق خو د ارادیت کی پر امن تحریک کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ختم کرنے کا ایک خطرناک مکا رانہ طرز عمل اختیار کیا گیا یہاں تک کہ کم عمر کشمیریوں کو بھی بخشانہیں جاتا ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے بھی اس ظالمانہ اور غیر منصفا نہ اقدام کو حق بجا نب قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو ستان اورکشمیرکے مختلف جیل خا نوں میں ایسے سیاسی نظر بندہیں، جو گذ شتہ 20سا ل سے ایام سیری کا ٹ رہے ہیں ، اور اب انہیں تا حیات نظر بندی کا حکم نامہ ارسال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس انسانیت سوز فیصلے کی ایک تازہ ترین مثا ل مسلم لیگ کے چئیرمین ڈاکٹر محمدقاسم فکتو اور دیگر کئی نظربند ہیں،جن کی بیس سالہ اسیری پر عدالت نے تا حیات نظربندی کا فتویٰ صادر کیا ہے۔ سمینار میں شریک شرکاء نے اقوا م متحدہ اور ہندوستان اور پاکستان کے مدبروں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں پر زور دیتا ہے کہ وہ آگے آکر ہندوستان کو ریاست جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر نت نئے مظلم ڈھا نے سے روکیں اور اعتماد سا زی کے تجا رتی، کاروباری اور کلچرل اقدا مات کو کشمیریوں کے انسا نی حقوق اور شہری آزادیوں سے مشروط اور منسلک کرکے مظلوم عوام کا حال اور مستقبل بہتربنانے میں عالمی انسا نی حقوق کے منشور پر عمل کریں ۔سیمنار سے حریت (گ) کے کنوینر غلام محمد صفی، محمد فاروق رحمانی، سردار خالد ابراہیم، اشتیاق حمید، شیخ تجمل الاسلام اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔


http://kashmiruzma.net/full_story.asp?Date=11_12_2012&ItemID=33&cat=21

No comments:

Post a Comment