Wednesday, April 25, 2012

’کشمیر مسئلہ منجمدکرناقبول نہیں‘

ملک کی امیرجماعت پاکستان کے ہمراہ پریس کانفرنس

لاہور //لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے یا منجمد کرنا کشمیریوں کیلئے نا قابل قبول ہے کیونکہ اس قوم نے مسئلہ کے پر امن حل کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ لاہور پاکستان میں جماعت اسلامی پاکستان کے ہیڈ کوارٹر پر امیر جماعت سید منور حسن کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ کشمیریوں نے ہمیشہ ہندوستان اور پاکستان درمیان امن مساعی اور بات چیت کی حمایت کی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہوئے مذاکرات کی ناکامی نے اس پورے عمل پر ایک سوالیہ نشان لگایا۔ملک نے کہا کہ یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ ہندوپاک نے مذاکراتی عمل میں کبھی بھی کشمیریوں کو اپنی نمائندگی کا حق نہیں دیا۔انہوں نے کشمیریوں کی مالکانہ اور فریقانہ حیثیت تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری متفکر ہیں کہ کہیں ماضی ہی کی طرح پھر اُنکی قربانیوں کو درکنار نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا جہاں تک مذاکرات کا تعلق ہے اس حوالے سے اس وقت کشمیریوں بھی کنفیوژن کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اس تنازعہ کے وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور آج تک ہزاروں کشمیری اپنی قیمتی جانوں کو کھو بیٹھے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں تاہم یہ سب تب تک ممکن نہیں ہے جب تک نہ مسئلہ کشمیر کو جموں وکشمیر کے عوام ،جو اپنی حقوق کے لئے پر امن اور تشدد سے مبرا تحریک چلا رہے ہیں ،کی خواہشات کے مطابق حل کیا جاتا ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کشمیر کی تحریک میں محمد یاسین ملک کے رول کی سراہنا کرتے ہوئے اسے اپنی تنظیم کی طرف سے کشمیر کاز کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔انہو نے کہا کہ پاکستانی عوام اس جدوجہد میں کشمیری بھائیوں کو اکیلے نہیں چھوڑ سکتے ہیں ۔منور حسن کا کہنا تھا کہ کشمیری پاکستانیوں کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن یہاں کے حکمرانوں،سیاسی جماعتوں حتی کہ میڈیا نے کشمیر مسئلہ کو نظر انداز کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت والی پارلیمانی کشمیر کمیٹی عالمی سطح پر کشمیر مسئلہ کو اجاگر کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔سابق صدر پرویز مشرف کی کشمیر پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امیر جماعت پاکستان نے کہا’’مشرف کی قیادت والی سرکار کے دوران کشمیر کے حوالے سے پالیسوں میں لائی گئی تبدیلوں کی وجہ سے کشمیر کاز کو زبردست نقصان پہنچا ہے جبکہ موجودہ حکومت بھی مشرف کی راستے پر چل رہی ہے‘‘۔اس سے قبل لبریشن فرنٹ چیر مین نے رفیق احمد ڈار،سلیم ہارون اور ڈاکٹر توقیر گیلانی کی قیادت میں وفد نے جماعت اسلامی کے لیڈران سید منور حسن ،عبد الرشید ترابی ،ڈاکٹر فرید پراچہ ،اسلم سلیمی،ڈاکٹر کمال اور عبد الغفار عزیز کے ساتھ ملاقات کر کے تقریباً دو گھنٹے مسئلہ کشمیر ،موجود ہ سیاسی صورتحال اور ہندوستان پاکستان کے درمیان بات چیت پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کی۔

No comments:

Post a Comment